لکھنؤ، 14جنوری(ایس او نیوز/آئی این ایس انڈیا)گورنر رام نائک نے ضلع بلیا کی رسڑا اسمبلی حلقہ سے بہوجن سماج پارٹی (بی ایس پی) رکن اسمبلی اوما شنکر سنگھ کی رکنیت ختم کرنے کا حکم دیا ہے۔ہندوستانی الیکشن کمیشن سے اوما شنکر سنگھ کی اسمبلی رکنیت کے سلسلے میں دی تجویز کی بنیاد پر گورنر یہ فیصلہ لیا ہے۔اس کے تحت اوما شنکر سنگھ کے ممبر اسمبلی منتخب ہونے کی تاریخ 6مارچ، 2012سے اسمبلی کی رکنیت ختم کرنے کا فیصلہ منظور کیا ہے۔غور طلب ہے کہ اسمبلی انتخابات مارچ، 2012میں منعقد ہوئے تھے۔06مارچ، 2012کو اراکین اسمبلی کو منتخب قرار دیا گیا تھا۔وہیں ایڈووکیٹ سبھاش چندر سنگھ نے 18دسمبر، 2013کو حلف نامہ دے کر اوما شنکر سنگھ کے خلاف لوک آیکت سے شکایت کی تھی۔انہوں نے الزام لگایا تھا کہ ممبر اسمبلی منتخب ہونے کے بعد بھی اوما شنکر سنگھ سرکاری ٹھیکے لے کرسڑک کی تعمیر کا کام کرتے آ رہے تھے۔اتر پردیش کے اس وقت کے لوک آیکت جسٹس این میہروترا نے شکایت کی تحقیقات میں سرکاری کنٹریکٹ لینے کے الزام میں رکن اسمبلی اوما شنکر سنگھ کو مجرم پاتے ہوئے 18فروری، 2014کو اپنی جانچ رپورٹ وزیر اعلی کو بھیجی تھی۔اس کے بعد وزیراعلیٰ نے 19مارچ، 2014کو یہ کیس ہندوستانی الیکشن کمیشن کی مشاورت کے لئے گورنر کو بھیجا تھا۔اس وقت کے گورنر نے کیس الیکشن کمیشن، نئی دہلی کی رائے کیلئے 3اپریل 2014کوبھیج دیا تھا۔الیکشن کمیشن سے 03جنوری، 2015کو رائے ملنے پر اوما شنکر سنگھ نے گورنر رام نائک کے سامنے اپنا موقف رکھنے کیلئے وقت دیئے جانے کی درخواست کی تھی۔اس پر گورنر نے 16جنوری، 2015کو ان کا موقف سنا۔اس کے بعدگورنرنے الزامات کو صحیح پاتے ہوئے 29جنوری، 2015کو اوما شنکر سنگھ کو ممبر اسمبلی منتخب ہونے کی تاریخ6مارچ،2012سے اسمبلی کی رکنیت سے نااہل قرار دے دیا تھا۔گورنر کے فیصلے کے خلاف نااہل قرار ممبر اسمبلی اوماشنکر سنگھ الہ آباد ہائی کورٹ چلے گئے تھے، جس پر 28مئی، 2015کو فیصلہ دیتے ہوئے عدالت نے کہا تھا کہ الیکشن کمیشن کیس میں خود فوری طور پر تحقیقات کر فیصلے سے گورنر کو آگاہ کرائے اور اس کے بعد گورنر معاملے میں آئین کے آرٹیکل 192کے تحت اپنا فیصلہ لیں۔